Haq – حق

حق دو طرح کے ہیں
اپنے اوپر اپنا حق
دوسرا اپنے اوپر لوگوں کا حق
جب تم نے اپنے آپ کو گناہ سے محفوظ رکھا اور دنیا میں سلامتی کی راہ پر رہ کر آخرت کے عذاب سے بچا لیا
تو تم نے اس کا حق ادا کر دیا
اور جب تم نے لوگوں کو اپنی اذیت سے محفوظ رکھا
اور ان کی بد خواہی نہیں کی
تو تم نے ان کا حق ادا کر دیا

لہٰذا کوشش کرو کہ نہ تم خود برائی میں پڑو
اور نہ لوگوں کو برائی میں ڈالو

.. اپنی اپنی قسمت ہے

!… قسمت کے مقابلے میں ہم کبھی نہیں آ سکتے
انسان کے فیصلے، خواہشیں، امیدیں، منزلیں، خواب
قسمت کے آگے دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں۔
….  ہمارا عقہدہ بھی ہے، ہمارا ایمان بھی کہ
دعائیں تقدیریں بدل دیتی ہیں ۔۔ قسمت کا لکھا بدل دیتی ہیں۔
خدا جانے یہ کون خوش قسمت لوگ ہیں جنکے ساتھ ایسا ہوتا بھی ہے۔
ورنہ یقین کیجئیے آج تک ہمارے معاملے میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔
دعاہیں مانگ مانگ کر تھک گئے۔
نیک بن کر دیکھ لیا، مصلے پہ سر جھکا کر آنسوؤں کو بھی بہا لیا۔

نتیجہ پھر وہی
جو کچھ بھی شدت سے مانگا وہی نہ ملا۔
کہ اللہ کا لکھا جان کر ہمیشہ کی طرح دل کو سمجھا بجھا کر چپ کرا لیا۔
اس کا لکھا جان کر خاموشی اختیار کرلی۔
جو وہ کرتا ہے بہتر کرتا ہے..!“ کے مصداق۔”

 آخر ہمیشہ ہی ایسا کیوں …؟